خلیفۂ برحق، یار غار، حضرت سیدنا، صدیق اکبر رضی اللہ تعالی عنہ، انبیاء ومرسلین کے بعد، مخلوق میں سب سے افضل ہیں۔نبی آخرالزماں صلی اللہ تعالی علیہ وسلم پہ، ایمان لانے والے مردوں میں، پہلے جاں نثار صحابی، امت مسلمہ کے پہلے امیر المومنین، اور عشرہ مبشرہ میں سے ایک ہیں، آپ ہمیشہ آقائے کائنات صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کے ساتھ ساتھ رہے، ہجرت میں، اور تمام غزوات میں ساتھ رہے، حتاکہ بعد وصال قبر انور میں بھی ساتھ ہیں۔ ۲۲ جمادی الآخرہ سنہ ۱۳ ھ میں اس دار فانی سے عالم جاودانی کی طرف کوچ کرگئے۔ اپنی طیبہ طاہرہ بیٹی، ام المومنین، حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالی عنہا کے حجرۂ پاک میں، تاجدار دوعالم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کے پہلو میں مدفون ہیں،ان کے فضائل ومناقب، بے شمار ہیں۔ اس ماہ مبارک میں بکثرت ان کے تذکرے کئے جائیں، اپنے گھروں میں، مسجدوں میں، اور محفلوں میں، ہر جگہ ان کے فضائل ومناقب بیان کئے جائیں۔بلکہ ان کی پاکیزہ زندگی کے نقوش، دنیا بھر کے لوگوں کے سامنے، آنے چاہئیں۔