بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
تعزیت نامہ
پیر طریقت ،شہباز دکن ،حضرت مولانا مفتی قاری الحاج الشاہ محمد مجیب علی قادری رضوی نوری
خلیفۂ حضور مفتی اعظم ہند، و حضور تاج الشریعہ رحمۃ اللہ علیہم اجمعین
(ولادت: ۲۲ رجب ۱۳۷۴ ھ مطابق ۱۶ مارچ ۱۹۵۵ء بروز چہارشنبہ ۔ وصال: ۲۵ ذیقعدہ ۱۴۴۲ھ ۷ جولائی ۲۰۲۱ ء بروز چہار شنبہ ،بمقام: حیدآباد، دکن)
قابل صد احترام حضرت مولانا سہیل رضا رضوی صاحب ، مد ظلکم العالی
السلام عليکم و رحمۃ الله و برکاتہ
عزیز مکرم جناب عدنان عامر رضوی صاحب کی معرفت ،مبلغ اسلام، حضرت مولانا مفتی قاری محمد مجیب علی قادری رضوی نوری، علیہ الرحمہ کے وصال پرملال، اور دل کو ہلا دینے والی افسوسناس خبر موصول ہوئی،
انا للہ وانا الیه راجعون ، ہم اللہ کےمال ہیں اور ہم کو اسی کی طرف پھرنا ہے (کنزالایمان)
موت العالِم موت العالَم ایک عالم ربانی کی موت، دنیا کی موت ہے۔
بلاشبہ حضرت شہباز دکن علیہ الرحمہ، امام اہل سنت رضی اللہ تعالی عنہ کےسچے شیدائی، سنتوں کے بڑےپابند،عالم باعمل، عقائد و اعمال میں خوب متصلب، مسلک اعلی حضرت کے ایک بڑے داعی، اور اہل سنت وجماعت کے عظیم خطیب تھے، ملت اسلامیہ کی ترقی کے لئے ایک تڑپتا ہوا دل رکھتے تھے، اور تاحیات اسلام وسنت کی اشاعت کے لئے کوشاں رہے۔
حیدرآباد میں مرکز اہل سنت کا قیام، دارالعلوم فیض رضا، رضا جامع مسجد، مدرسۃ البنات فاطمہ وغیرہ وغیرہ ان کی بے لوث خدمات کا ثبوت اور بڑا کارنامہ ہے۔
حضرت شہباز دکن علیہ الرحمہ کے انتقال پر ہماری طرف سے آپ کو مع جملہ اہل خانہ اور مرکز اہل سنت وجماعت کے تمام ارکان و معانین کو تعزیت پیش ہے،
اللہ تعالی حضرت شہباز دکن علیہ الرحمہ کو غریق رحمت فرمائے، ان کے درجات بلند فرمائے، جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرمائے، آپ کو اور تمام اہل خانہ ومتعلقین و مریدین و متوسلین کو صبر جمیل عطا فرمائے، اور اس پر اجر عظیم عطا فرمائے۔ ملت اسلامیہ کو ان کا سچا جانشین اور نعم َالبدل عطا فرمائے۔ آمین ، بجاہ حبیبه سید المرسلین، علیه الصلوة والتسليم
احمد القادری رضوی نوری مصباحی
امام وخطیب نوری مسجدٹیکساس، امریکا
۲۸ ؍ذی قعدہ ۱۴۴۲ ھ