محدثِ اعظم پاکستان حضرت علامہ مولانا محمد سردار احمد رحمۃ اللہ تعالی علیہ کے علماء و طلباء کے لئے ایمان افروز ملفوظات
1- بیان ٹھوس کریں، جو مسئلہ بیان کریں اس کا ثبوت تحقیقاً یا الزاماً آپ کے پاس ہو۔
2- آپ ہوں اور کتابوں کا مطالعہ.
3- جس قدر علم میں توجہ کریں گے اتنا ہی ترقی و عروج حاصل کریں گے۔
4- آپ دین کے مبلغ اور ترجمان ہیں، آپ کا کردار بےداغ ہونا چاہیے۔
5- علم اور علماء کے وقار کو ہمیشہ مدنظر رکھیں، کوئی ایسا کام نہ کریں کہ علماء کا وقار مجروح ہو۔
6- علمِ دین کو دنیا حاصل کرنے کا ذریعہ ہرگز نہ بنائیں، اگر بنایا تو نقصان اُٹھائیں گے۔
7- علمائےکرام ہمیشہ لباس اُجلا اور عمدہ و اعلٰی پہنیں، نیز اس کی شرعی حیثیت کا خیال بھی ضروری ہے۔
8- عمدہ جوتا استعمال کریں تاکہ دنیا داروں کی نگاہ عالم کے جوتوں پر رہے.
9- نمازیوں سے اخلاق سے پیش آئیں، جو سنی دھوکے میں ہیں، ان کی اصلاح جاری رکھیں۔
10- دنیاداروں سے بےتکلفانہ روابط قائم نہ کریں۔
11- حدیثِ پاک کی 380 کتب ہیں، آج کل ساری کتبِ احادیث ملتی بھی نہیں، لہٰذا جب کبھی تم سے کوئی کسی حدیث کے بارے میں سوال کرے تو یہ مت کہو کہ یہ حدیث کسی کتاب میں نہیں، بلکہ یوں کہو کہ یہ حدیث میرے علم میں نہیں ہے یا میں نے نہیں پڑھی۔
12- قرآن وحدیث اور کتبِ دینی کے بارے میں یہ نہیں کہنا چاہیے کہ وہاں پڑی ہیں بلکہ یوں کہنا چاہیے کہ وہاں رکھی ہیں۔
13- بےضرورت بازار نہ جائیں اور نہ کسی دکان پر بیٹھیں۔
14- دین کی خدمت دین کے لئے کریں، لالچ نہ کریں۔ ایک جگہ سے خدمت کم ہوگی تو دوسری جگہ سے کسر پوری ہو جائیگی۔
15- پیارے آقا صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم کا اتنا ذکر کریں کہ لوگ آپ کو دیوانہ تصور کریں۔
16- سنی بمنزلہ ایک چراغ کے ہے، جتنے سنیوں کا اجتماع ہوگا، اتنے چراغ زیادہ ہوں گے اور ان کی روشنی و خیر و برکت عام ہو گی۔
17- (ایک مرتبہ ایک صاحب سے فرمایا) میں اپنوں سے الجھ کر وقت ضائع نہیں کرنا چاہتا، اتنا وقت تبلیغ اور بدمذہبوں کی تردید میں صرف کروں گا۔
18- (آخری ایّام میں حضرت مخدوم پیر سید محمد معصوم شاہ نوری رحمۃ اللہ علیہ سے فرمایا) شاہ صاحب! میری دو باتوں کے گواہ رہنا :
ایک یہ کہ میں حضور غوث پاک رضی اللہ تعالی عنہ کا مرید اور غلام ہوں۔
دوسرا یہ کہ اس فقیر نے عمر بھر کسی بےدین سے مصافحہ نہیں کیا۔
19- دنیا کا مال و دولت خاک سے پیدا ہوا اور علم دین کی دولت سینہ مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم سے۔ اُس دولت سے بہتر کون سی دولت ہو سکتی ہے جو سینہ مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم سے پیدا ہو۔
(فیضان محدث اعظم )
یااللہ عزوجل حضور محدث اعظم رحمۃ اللہ علیہ کے وسیلے ہمیں بھی نور علم نصیب فرما اور عشق رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی عظیم دولت عطا فرما۔
آمین ثم آمین یارب العالمین بجاہ النبی الکریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم۔