انجمن امجدیہ اہل سنت بھیرہ
ولید پور، مئو، یوپی، ہند
بِسْمِﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم
الـحمدللہ وکفیٰ وسلام علیٰ عبادہ الذین اصطفیٰ
الحمدللہ! ۱۸؍جمادی الاولیٰ ۱۳۸۱ھ مطابق ۲۸؍اکتوبر ۱۹۶۱ء جمعہ کی مبارک تاریخ تھی جس روز حافظ ملت علیہ الرحمہ کی سرپرستی میں نوجوانان اہل سنت بھیرہ کی ایک انجمن کا قیام عمل میں آیا۔ اس کا نام انجمن اہل سنت والجماعت رکھا گیا۔
۱۳۸۱ھ سے ۱۳۹۷ھ کےدرمیان اس انجمن نےکئی نمایاں کام انجام دیے اس کے چند متحرک افراد کے نام یہ ہیں:
(۱)جناب حکیم مولوی نذیر احمدصاحب بھیروی
(۲)جناب صوفی محمدصابر صاحب اشرفی
(۳)جناب حافظ و قاری محمدامین صاحب
(۴)جناب عبدالشکور صاحب قادری
(۵)جناب ماسٹر محمدیونس صاحب
(۶)جناب الحاج عبدالشکور صاحب دکھن پورہ
(۷) جناب محمدیٰسین صاحب
(۸)جناب عبدالغنی صاحب
(۹) جناب الحاج عبدالحفیظ صاحب، وغیرہم
۱۲؍ذی الحجہ ۱۳۹۷ھ مطابق ۲۳؍نومبر۱۹۷۷ء شب پنج شنبہ مسلمانان بھیرہ کی ایک جنرل مٹنگ ہوئی جس میں جدید انتخاب عمل میں آیا۔صدرالشریعہ حضرت مولاناامجد علی اعظمی علیہ الرحمہ (متوفیٰ۱۳۶۷ھ) کی طرف نسبت کرتے ہوئے انجمن کانام ”انجمن امجدیہ اہل سنت“ بھیرہ متعین ہوا۔
یہاں ایک دینی درس گاہ کی شدید ضرورت تھی جہاں نونہالان اسلام کو خاطر خواہ دینی تعلیم وتربیت دی جاسکے، اس کی ضرورت کااحساس سبھی کوتھا، خاص طورسے انجمن مذکور نےاس کااحساس کیا اوراپنے اغراض ومقاصد کےساتھ دینی درس گاہ کی تعمیر کامنصوبہ بنایا۔
وہیں سے انجمن کی نشا ٔۃ ثانیہ اوراس کی پیہم جدوجہد کاآغاز ہوتا ہے۔ حسب تجویز ۶؍رجب ۱۳۹۸ھ مطابق ۱۳؍جون ۱۹۷۸ء سہ شنبہ کوایک عظیم الشان اجلاس منعقد ہوا جس میں :
(۱)محدث کبیر حضرت علامہ ضیاء المصطفیٰ صاحب شہزادۂ صدرالشریعہ علیہ الرحمہ
(۲)عزیزملت حضرت مولاناعبدالحفیظ صاحب جانشینِ حافظِ ملت علیہ الرحمہ
(۳) فقیہ اجل حضرت علامہ مفتی محمدشریف الحق امجدی نائب مفتی اعظم ہند
(۴)بحرالعلوم حضرت علامہ مفتی عبدالمنان صاحب شیخ الحدیث الجامعۃ الاشرفیہ مبارک پور
(۵)خطیبِ مشرق حضرت مولانا قمرالزماں صاحب مصباحی سکریٹری جنرل، ورلڈاسلامک مشن انگلینڈ
(۶)فاضلِ جلیل حضرت مولانامحمداحمدصاحب مصباحی بھیروی صدرالمدرسین مدرسہ عربیہ فیض العلوم ،محمدآبادگوہنہ
(۷)فاضلِ نوجوان حضرت مولاناعبدالمبین صاحب نعمانی صدرالمدرسین دارالعلوم قادریہ چریاکوٹ اعظم گڑھ
(۸) شارح سراجی حضرت مولانا نصراللہ صاحب رضوی ، استاذ مدرسہ عربیہ فیض العلوم ، محمدآبادگوہنہ
(۹)یادگار چراغ ربانی، جناب شاہ ارشاداحمدصاحب سجادہ نشین خانقاہ ،کاملیہ ولیدپور، وغیرہم شریک تھے اوران کے مبارک ہاتھوں سے ایک دینی علمی ادارے کاسنگ بنیاد رکھا گیا۔ حافظ ملت حضرت مولانا شاہ عبدالعزیز محدث مراد آبادی بانی عربی یونیورسٹی مبارک پور (۱۳۱۲ھ/م۱۳۹۶ھ) اوربھیرہ کےمشہور زمانہ بزرگ حضرت مولانا شاہ ابوالخیر فاروقی بھیروی رحمۃ اللہ علیہما کی یاد میں اس کانام ”مدرسہ عزیزیہ خیرالعلوم “ رکھاگیا۔
تعمیر کے بعد بتاریخ ۲۷؍ربیع الآخر ۱۴۰۰ھ مطابق ۱۴؍مارچ ۱۹۸۰ء شب شنبہ بعد مغرب علماومشائخ کے مبارک ہاتھوں سے اس کاافتتاح ہوا۔ اس وقت سے یہ مدرسہ مصروفِ تعلیم ہے۔
الحمد للہ! راقم الحروف ، احمد القادری کو سنگ بنیاد اور افتتاح دونوں تقریبات میں شرکت کا شرف حاصل ہوا، اور قریب سے اس روحانی منظر کے دیکھنے کا موقع ملا۔
اللہ تعالیٰ اس کو خوب ترقی عطا فرمائےاور مسلک اہل سنت کی نشر واشاعت کی زیادہ سے زیادہ توفیق بخشے۔
آمین، یا رب العٰلمین، بجاہ حبیبک سید المرسلین، علیہ وعلیہم الصلوۃ والتسليم۔
احمد القادری مصباحی
الاسلامی.نیٹ
WWW.ALISLAMI.NET