سید عالم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے امیر المومنین عمر فاروق رضی اللہ تعالی عنہ کو کچھ عطا(گفٹ) بھیجی،
انھوں نے واپس حاضرکی، کہ حضور (صلی اللہ علیہ وسلم ) نے ہمیں حکم دیاتھا، کہ کسی سے کچھ نہ لینے میں بھلائی ھے۔
فرمایا، یہ بحالت سوال ھے، اور جو بے سوال آئے، وہ تو ایک رزق ھے کہ مولی تعالی نے تجھے بھیجا۔
امیر المومنین نے عرض کی، واللہ اب کسی سے کچھ سوال نہ کروں گا، اور بے سوال جو چیزآئےگی لے لوں گا ۔
(رواہ مالک فی الموطا)
فتاوی رضویہ چہارم صفحہ 499