گلہائے عقیدت
در شان خیر الاذکیاء عمدة الاصفیاء، استاذ الاساتذہ کثیر التلامذہ، تصویر حافظ ملت، حضرت علامہ محمد احمد مصباحی صاحب قبلہ، مد ظلھم العالی (ناظم تعلیمات: جامعہ اشرفیہ مبارک پور)🌹
علم و فن، فکر و ہنر کا نام، خیر الاذکیاء
آگہی کا نقطۂ اتمام، خیر الاذکیاء
دے رہے ہیں تشنگان علم کو، اک عہد سے،
حافظ ملت کے در کا جام، خیر الاذکیاء
ذات ان کی، وارثِ علمِ امام احمد رضا
مفتئ اعظم کا عصری نام، خیرالاذکیاء
زیب تن کرتے ہیں آئے دن، نئے انداز سے،
عاجزی کا اک نیا احرام، خیر الاذکیاء
عالموں کے درمیاں وہ ذات سورج کی طرح،
گرچہ کم علموں میں ہیں گمنام، خیر الاذکیاء
کر دیا تو نے ادا حق مسندِ تدریس کا،
تیرے شاگردوں کی ہیں اقوام، خیر الاذکیاء
تو ہے سہلِ ممتنع کی ایک سیدھی سی مثال،
کتنا جامع ہے ترا افہام، خیر الاذکیاء
اک جماعت کی بصیرت کا امیں، تنہا ہے تو،
اک جماعت کا تیرا ہے کام خیر الاذکیاء
اشرفیہ کے چمن کی تازگی کے تم سبب،
تم سے ہیں اس کے جواں ایام، خیرالاذکیاء
دیں کی خدمت کے لئے، رب کی رضا کے واسطے،
کر دی تو نے، کرّوفَر نیلام، خیر الاذکیاء
ہے مشاہد دن بدن مائل بہ اقدار و عروج،
ہے مشاہد پر ترا انعام، خیر الاذکیاء
عقیدت کیش:
محمد مشاہد رضا مصباحی، فیض آباد